ضرورت ہے عزم و ہمت کی ۔ کامیابی یقینی ہے ۔سہیل لو کھنڈ والا
ڈاکٹر حافظ کرناٹکی ہماری قوم کا اثاثہ ہے ۔ شمشیر خان پٹھان
کرناٹک میں اردو کو دوسری زبان بنایا جاۓ ۔ہم یہ مانگ کررہے ہیں۔
لنترانی میڈیا ہاؤس
کے زیر اہتمام ڈاکٹر حافظ
کرناٹکی کو بمقام
پرشین دربار ہوٹل بھائیکلہ میں ا عزازی استقبالیہ دیا گیا ۔ کیوں کہ حافظ کرناٹکی کو
گلبرگہ یونیورسٹی کرناٹک میں ووکیشنل پروگرام میں کرناٹک کے گورنر ہنس راج بھار دواج کے ہاتھوں ان
علمی و ادبی خدمات کا اعتراف کرتے
ہوۓ ۔ ڈاکٹریٹ کی ڈگری تفویض کی گئی ہے ۔
اس خوشی کے موقع پر لنترانی میڈیا ہاؤس کی جانب سے سپاس
نامہ ، میمینٹو، شال اور پھولوں سے ان کا
استقبال کیا گیا ۔ اس تقریب کی صدارت کمہارواڑہ ویلفیئر کے صدر نصیر پٹھان صاحب نے
کی۔مہمان خصوصی کینسر اینڈ کیر کے
ڈائریکٹر سہیل لو کھنڈوالا صاحب رہے ۔مہمان اعزازی شمشیر خان پٹھان صاحب ، نظام الدین راعین صاحب رہے ۔اس تقریب میں شہر کی معزّز شخصیات موجود تھیں ، سلیم الوارے
، ارشاد خطیب صاحب ، حسرت سر ، پروفیسر
جمیل کامل ، ڈاکٹر شاہد صدیقی،لوک کلیان کاری سنستھا کے جنرل سیکریٹری
ناصر خان ، دوردرشن ممبئی سے نیوز ڈائریکٹر احمد منظور صاحب ، مشہور ومعروف شاعر عبدالا حد ساز بھائي ، معین الدین شیخ ، نگار
سلطا نہ ، ممتاز اقبال نیازی ، نادرہ
موٹلیکر ، ریشماء دلاور بھائی ، انجم
بدایونی ، سرفراز پٹھان ،سمیع شیخ اور اشفاق بھائی ، اس تقریب کو اپنے
نظامت کے خوبصورت انداز سے اقبال نیازی سر
نے چار چاند لگا ديئے۔سلیم الوارے صاحب نے
ڈاکٹر حافظ کرناٹکی کو بڑے ہی موثر انداز میں سپاس نامہ پیش کیا ۔اورایک خاص بات
کی طرف رجوع کیا کہ ویسے تو ہزاروں
لوگ ڈگریاں حاصل کرتے ہیں ۔ مگر ان کی
خدمات کا اعتراف کرتے ہوۓ صرف 45 لوگوں کو
ہی یہ شرف حاصل ہوا ہے ۔ جس میں ایک ہمارے
کرٹاٹکی صاحب ہیں ۔جمیل کامل صاحب نے کرناٹکی صاحب کو بچوں کے ادب کا امام کہا ہے سہیل لوکھنڈوالا صاحب نے کہا کہ تنقید کے لیۓ
زبان سترگز کی ہوتی ہے پر تعریف کے لیۓ زبان لڑکھڑاتی ہے ۔شمشیر پٹھان صاحب نے کہا
کہہم دیا کرتے ہیں کہ مہاراشٹر میں بھی حافظ مہاراشٹروی پیدا ہوجاۓ اور اردو کا
بول بالا کردیے ۔ نطام الدین راعین صاحب نے لنترانی کے کاموں کو سراہا اور مبارکباد دی کہ لنترانی میڈیا ہاؤس کے
ذریعے علمی و ادبی پروگرام کوریج کرکے
محتلف ممالک میں دکھاۓ جارہے ہیں جو کا
قابل تعریف ہے ۔لنترانی کی ڈائریکٹر منور سلطانہ نے کہا کہ انسان اس کے نام سے نہیں بلکہ کاموں سے پہچانا
جاتا ہے ۔ لنترانی کی پہچان ہے اور وہ اردو کی خدمات انجام دیتی رہے گي ۔ اس
وقت علمی وادبی او ر سیاسی اور
علم دوست موجود تھے ۔ پروگرام بہت
کامیاب رہا ۔ اس پروگرام کے کنوینر عوامی وکاس پارٹی کے ممبئی پرسیڈینٹ اعجاز مقادم تھے ۔پروگرام بہت کامیاب رہا ۔
No comments:
Post a Comment