گُل
بوٹے اور اُردو میلہ کی جانب سے منعقدہ’’یادگار تعلیمی شام‘‘ بیدار والدین کاسیلاب
اُمڈ پڑا
تعلیم
کے نام پر والدین اور قوم کو بدنامی کا ذریعہ بننے والے لڑکے اور لڑکیاں قوم کا روشن
مستقبل نہیں بلکہ قوم پر بدنما داغ ہیں۔مبارک کاپڑی
لوگ
مذہب اور سیاست کے نام پر جمع ہوتے ہیں لیکن سولاپور میں تعلیم کے موضوع پر ہزاروں
کا مجمع یقینا خوش آئند بات
ہی۔سلیم الواری
سولاپور:مورخہ
۷دسمبر
۳۱۰۲ء
کا دن اہلیان سولاپور کے لیے ایک یادگار دن تھا۔ گزشتہ کئی ہفتوں سے شہر میں ماہر تعلیم
مبارک کاپڑی کی آمد کے چرچے ہورہے تھی۔ ماہنامہ گُل بوٹے ممبئی اور ہفت روزہ اُردو
میلہ سولاپور کی جانب سے خدمتِ خلق آرگنائزیشن آف انڈیا کے اشتراک سے منعقدہ ’’یاد
گارتعلیمی شام‘‘ میں ملک کے معروف ماہر تعلیم جناب مبارک کاپڑی کا خصوصی لیکچر ’’ملک
اور قوم کی ترقی اساتذہ، سرپرست اور طلبہ کی ذمہ داریاں‘‘ اس موضوع پر رکھا گیاتھا۔
مورخہ ۷دسمبر۳۱۰۲ء شام ۰۳:۶بجے عالمگیر عیدگاہ، پانگل
اُردو اسکول، گراؤنڈ میں قاری محسن صاحب کی تلاوت سے تعلیمی شام کا آغاز ہوا۔ خدمتِ
خلق کے صدر اور اُردو میلہ کے نمائندے جناب اعجاز منظور عالم نے استقبالیہ کلمات پیش
کرتے ہوئے مہمانان کا استقبال کیا۔ گُل بوٹے ممبئی اور ہفت روزہ اُردو میلہ سولاپور
کے ایڈیٹر فاروق سیّد نے گُل بوٹے اسکالر شپ امتحان اور اُردو میلہ کے مشن پر جامع
انداز میں اپنی بات کہی۔ ماہر تعلیم جناب مبارک
کاپڑی نے اپنے مخصوص مخلص انداز میں مسلسل ڈھائی گھنٹے سامعین کو تعلیم و تربیت اور
مذکورہ موضوع پر بہت ہی جامع انداز میں اپنی بات کہی۔ سامعین ہمہ تن گوش ہوکر آپ کے
ایک ایک لفظ کو سُن رہے تھی۔ کڑاکے کی سردی کے باوجود خواتین اورحضرات کی کثیر تعداد
جناب مبارک کاپڑی کے ایک ایک لفظ سے محظوظ
ہورہی تھی۔ جناب مبارک کاپڑی نے کہا کہ تعلیم کے نام پر والدین کو دھوکہ دے کر والدین
اور قوم کی بدنامی کا ذریعہ بننے والے لڑکے اور لڑکیاں قوم کا روشن مستقبل نہیں بلکہ
قوم پر بدنما داغ ہیں۔ بغیر تربیت کے تعلیم بے کار ہی۔ آج بچّے اپنے والدین سے زیادہ
اپنے دوستوں اور ساتھیوں کا سنتے ہیں۔ والدین کو چاہیے کہ وہ اپنی اولاد کے دوست بن
جائیں۔عوامی وکاس پارٹی کے جنرل سیکریٹری جناب سلیم الوارے نے ہزاروں کے مجمع کو تاریخی
اور یادگار قراردیتے ہوئے کہا کہ لوگ مذہب اور سیاست کے نام پر ہزاروں کی تعداد میں
جمع ہوتے ہیں لیکن سولاپور میں تعلیم کے موضوع پر ہزاروں کا مجمع یقینا خوش آئند بات
ہی۔ آپ نے نمایاں اور خصوصی کارکردگی انجام دینے والے اعزاز یافتگان کو مبارکباد دیتے
ہوئے اپنی بات ختم کی۔ یادگار تعلیمی شام کے صدر سولاپور یونیورسٹی کے وائس چانسلر
جناب نور احمد مالدار نے اُردو میلہ کی اس تعلیمی شام کوتاریخی قرار دیتے ہوئے منتظمین
کو مبارکباد دی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ گُل بوٹے اور اُردو میلہ کی جانب سے
مہمانان کے ہاتھوں سولاپور کے پہلے مسلم IPSآفیسر سلمان تاج پاٹل کے والد جناب جعفر
تاج پاٹل، نور مالدار صاحب، ڈاکٹر الطاف شیخ، سی۔ای۔مولانا عبدالستار شیخ، سی۔ای۔عمران
امیر صاحب مالدار، سی۔ای۔عمران پٹیل، سی۔ای۔اعجاز جامبھائی، گولڈمیڈلسٹ انجم شیخ، نرگس
انعامدار کا خصوصی استقبال کیاگیا۔ اس موقع پر تعلیمی شام میں موجود شہر کی اہم تعلیمی،
سیاسی و سماجی شخصیات کا بھی خیر مقدم کیاگیا۔ تعلیمی شام کی اہم کڑی گُل بوٹے اسکالر
شپ امتحان میں نمایاں کارکردگی انجام دینے والے طلبہ کو نمبرات کی نوعیت کے اعتبار
سے ٹرافی، سند، پھول، لغت وغیرہ دے کر مہمانان کے ہاتھوں اعزاز بخشا گیا۔ یہ منظر والدین
کے لیے یادگار اور دل کو چھولینے والاتھا۔ جن مدارس سے بچّے گُل بوٹے اسکالرشپ امتحان
میں شریک تھی، اُن مدارس کے صدر مدرسین کا بھی استقبال کیاگیا۔
سولاپور
میں گُل بوٹے اسکالرشپ سینٹر کے کوآرڈینیٹر محمود نواز نے انعام یافتہ طلبہ کے ناموں
کا اعلان کیااور گُل بوٹے اسکالر شپ امتحان کی تفصیل بتائی۔ سولاپور میں امتحان کے
کامیاب انعقاد میں اہم رول اداکرنے والے جاوید قاضی، صبیل نائیک اور ثمینہ عثمان منیار
کا مبارک کاپڑی کے ہاتھوں خصوصی استقبال کیاگیا۔ حسبِ اعلان دورانِ پروگرام اِ ن کیمرہ
(شوٹنگ کے ذریعی) قرعہ اندازی (لکّی ڈرا) کی گئی۔ کُل ۲۰۱ڈرانکالے گئی۔ جس میں پہلا قرعہ واعظ
حسن علی شیخ کے نام نکلا جو کہ جماعت نہم کا طالب علم ہی۔ مبارک کاپڑی اور دیگر مہمانان
کے ہاتھوں واعظ حسن علی شیخ کو خوبصورت ٹیبلٹ فون(ablet Phone) دیاگیا اور ایک سو ایک لوگوں
کو لغت دینے کا اعلان کیاگیا۔ قرعہ اندازی کے لیے جو کمیٹی بنائی گئی تھی اُس میں عبدالرحیم
باشامیاں شیخ، عبداللہ پانگل، مشتاق گدوال، الیاس شیخ اور صبیل نائیک شامل تھی۔ نظامت
کے فرائض آصف اقبال نے انجام دئےی۔ جبکہ شکریہ رنگریز عابد جمال نے اداکیا۔ پروگرام
کو کامیاب بنانے کے لیے مدیل مولا، مولانا خیردی، پرویز ضیاء الدین، جاوید قاضی، صلاح
الدین پیرزادی، رضوان شیخ، مزمل چودھری، معاذ کانکرتی، عمران جمعدار، شمس الدین پگڑی
والی، محمد فہیم باٹگھر، محمد کلیم باٹگھر، پرنسپل ہارون باغبان، اسکول بورڈ رُکن راجا
باغبان، بابااڑتی، ریاض منور کر، منتخب انعامدار، اللہ بخش چودھری، سمیر نچلکر، عاقد
شیخ، یعقوب ولمّ پلّی، مجاہد شیخ، گُل بوٹے اُردو میلہ اور خدمت خلق کے ذمہ داران نے
خوب محنت کی۔ ایک اچھے تاثر کے ساتھ یادگار تعلیمی شام کا خوبصورت اختتام ہوا
No comments:
Post a Comment