You can see Lantrani in best appearance in Chrome and Mozilla(not in internet explorer)

Wednesday, November 09, 2011

علّامہ اقبال





آیا تھا اپنے دیس میں  اک خوش نوا فقیر
آیا اور اپنی دھن میں غزل خواں گزر گيا
سنسان راہیں خلق سے آباد ہوگئيں
ویران  میکدوں  کا  نصیبا سنور  گیا
تھیں چند ہی نگاہیں  جو اس تک پہنچ سکیں
پر اس کا گیت سب کے دلوں میں اتر گیا
اب دور جا چکا  ہے وہ  شاہ  گدا نما
اور پھر سے اپنے دیس کی راہیں اداس ہیں
چند اک کو یاد ہے  کوئی اس کی اداۓ خاص
وہ ایک  نگاہیں چند  عزیزوں  کے پاس ہیں
پر اس کا گیت  سب  کے دلوں میں مقیم ہے
اور اس لے سے  سیکڑوں  لذت شناس ہیں
اس گیت کے تمام  محاسن ہیں لازوال
اس کا وفور اس کا  خروش اس کا سوز وساز
یہ گیت مثل شعلہ  ، جوالہ تندوتیز
اس کی  لپک سے بعد فنا کا  جگرگداز
جیسے چراغ وحشت صر صر سے بے خبر
یا شمع بزم صبح کی آمد سے بے خبر
   
فیض احمد  فیض


No comments:

Related Posts with Thumbnails
لنترانی ڈاٹ کام اردو میں تعلیمی ،علمی و ادبی ، سماجی اور ثقافتی ویب سائٹ ہے ۔اس میں کسی بھی تنازعہ کی صورت میں قانونی چارہ جوئی پنویل میں ہوگی۔ای ۔میل کے ذریعے ملنے والی پوسٹ ( مواد /تخلیقات ) کے لۓ موڈریٹر یا ایڈیٹر کی کوئی ذمہ داری نہیں ہے ۔ اگر کسی بھی پوسٹ سے کسی کی دل آزاری ہو یا کوئی فحش بات ہوتو موڈریٹر یا ایڈیٹر کو فون سے یا میل کے ذریعے آگاہ کریں ۔24 گھنٹے کے اندر وہ پوسٹ ہٹادی جاۓ گی ۔فون نمبر 9222176287اور ای میل آئ ڈی ہے E-Mail - munawwar.sultana@gmail.com

  © आयुषवेद भड़ास by Lantrani.com 2009

Back to TOP