یہ اور بات کہ لمحوں میں ڈھل گئیں صدیا ں
حصارِ وقت سے باہر نکل گئیں صدیاں
چلے تو فاصلہ طے ہو نہ پایا لمحوں کا
رکے تو پانؤں سے آگے نکل گئیں صدیاں
وہ ا لفیوں سے بھی برتر ہے ،تھی خبر کس کو
سو جزوِ خاک کی عظمت سے جل گئیں صدیاں
وہ لمحہ سرور ِ عالم کو جب ملی معراج
اسی کے صدقہ جاں سے سنبھل گئیں صدیاں
کبھی کبھی ہوئے تخلیق پل بہ پل دیوان
کبھی کبھی تو مری بے غزل گئیں صدیاں
حقیر قصبوں کو دے دے کے رنگ عظمت کا
عظیم شہروں کا نقشہ بدل گئیں صدیاں
Ghazal by Dr. Fariyad 'Azer'
No comments:
Post a Comment