You can see Lantrani in best appearance in Chrome and Mozilla(not in internet explorer)

Saturday, June 04, 2011

غزل'' ڈاکٹر فریاد آزر



اپنی تباہیوں کا بہانہ بھی میں ہی تھا
شانہ بھی میرا اور نشانہ بھی میں ہی تھا

اس طرح سازشوں نے مجھے دام میں لیا
میں ہی حسیں پرندہ تھا ، دانہ بھی میں ہی تھا

لمحہ بنا دیا مجھے حالات نے مگر
اک دور وہ بھی تھا کہ زمانہ بھی میں ہیں تھا

آدم نے بھی پڑھا تھا مرا نام عرش پر
سب سے نیا ہوں ،سب سے پرانا بھی میں ہی تھا

عبرت لو مجھ سے دیکھو مرا حال کیا ہوا
سوچو ذرا کہ عہد ِ شہانہ بھی میں ہی تھا

لوٹا مجھے تو لوگ مہذب بھی ہو گئے
تہذیب کا حسین خزانہ بھی میں ہی تھا

نکلا جو خلد سے تو چلا دورِ ہست و بود
نادان میں اگر تھا تو دانا بھی میں ہی تھا

ڈاکٹر فریاد آزر

No comments:

Related Posts with Thumbnails
لنترانی ڈاٹ کام اردو میں تعلیمی ،علمی و ادبی ، سماجی اور ثقافتی ویب سائٹ ہے ۔اس میں کسی بھی تنازعہ کی صورت میں قانونی چارہ جوئی پنویل میں ہوگی۔ای ۔میل کے ذریعے ملنے والی پوسٹ ( مواد /تخلیقات ) کے لۓ موڈریٹر یا ایڈیٹر کی کوئی ذمہ داری نہیں ہے ۔ اگر کسی بھی پوسٹ سے کسی کی دل آزاری ہو یا کوئی فحش بات ہوتو موڈریٹر یا ایڈیٹر کو فون سے یا میل کے ذریعے آگاہ کریں ۔24 گھنٹے کے اندر وہ پوسٹ ہٹادی جاۓ گی ۔فون نمبر 9222176287اور ای میل آئ ڈی ہے E-Mail - munawwar.sultana@gmail.com

  © आयुषवेद भड़ास by Lantrani.com 2009

Back to TOP