You can see Lantrani in best appearance in Chrome and Mozilla(not in internet explorer)

Sunday, August 07, 2011

مالیگاؤں میں ماہِ رمضان کی رونقیں


پاور لوم صنعت کی بھیانک مندی کے سبب رمضان عید کی خریداری متاثر
مالیگاؤں (عبدالحلیم صدیقی )

پاورلوموں اور میناروں کے شہر میں ماہِ مقدس کے پہلے عشرہ پر پاور لوم صنعت کی بھیانک مندی کے اثرات نمایاں نظر آرہے ہیں ۔ تاہم مسجدوں کی رونق حسب سابق دو بالا سۂ بالا ہے ۔ کسی حکومتی دباؤ اور ضابطے کی بندش کے بغیر یہاں کے پاور لوم کارخانہ دار اپنے مزدور بھائیوں کو ماہِ رمضان کے پہلے یا دوسرے عشرہ میں ’’حق رضا‘‘ کے نام سے اتنی مالی معاونت ضرور کرتے ہیں کہ مزدور کا دستر خوان وسیع ہوجائے ۔؛ یہ رقم سات سو سے پندرہ سو روپئے تک ہوتی ہے حق رضا کی ادائیگی کے معاملے میں مقامی کارخانہ دار کبھی بھی پس و پیش نہیں کرتے نہ ہی اس سلسلے میں کسی تنظیم کی سفارش مطالبہ یا یونین بازی کی کوئی گنجائش ہوتی ہے۔ جیسا کہ نام سے ہی ظاہر ہے ’’ حق رضا‘‘ یہ مزدور اور سیٹھ کی آپسی رضا مندی کا اظہار ہے۔ان دنوں پاور لوم صنعت مسلسل آٹھ دس ماہ سے مندی کی لپیٹ میں ہے کارخانہ داروں کو ماہانہ 25سے50ہزار نقصان اٹھانا پڑرہا ہے ۔ اسی خسارے کے سبب سینکڑوں پاور لوم کارخانے بند پڑ چکے ہیں ۔ ہزاروں مزدور خاندان اپنا بوریا بستر لپیٹ کر وطن جاچکے اور جو مقامی مزدور بے روزگار ہوئے تاہم جو کارخانے کسی نہ کسی طور پر جاری ہیں وہاں مزدور اور سیٹھ آپسی سوجھ بوجھ کے ساتھ مشکل وقت کاٹ رہے ہیں۔
مالیگاؤں میں رمضان کی دوسری بڑی رونق سفرائے مدارسِ دینیہ کی چہل پہل ہے یہ پورے ملک سے یہاں تشریف لاتے ہیں اور اپنے مدرسہ کیلئے زکوۃ ، صدقات ، عطیہ وغیرہ کی رقومات وصول کرتے ہیں ان سفراء مدارس کو ہر سال سابقہ کے مقابلے میں کچھ فی صد رقم بڑھ کر بھی ملتی ہے ۔ لیکن اس بار سابقہ برس کے ہی مطابق پاوتی پھٹ جائے تو غنیمت ہے نئے آنے والے سفراء کیلئے یہ سال اچھا نہیں گذر رہا۔ پرانے لوگوں کو بھی بڑی مشکلات کا سامنا ہے ۔ تاہم یہ بات ہے کہ کوئی خالی ہاتھ نہیں جاتا۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی نے ہر خاص و عام آدمی کا بجٹ بگاڑ رکھا ہے ۔ اشیائے ضروریہ کی خریداری میں ہی جیب خالی ہوجائے تو دستر خوان کی رونق کہاں سے بڑھے یہی وجہ ہے کہ پھل فروٹ اور افطار بازار میں پہلے کی طرح چہل پہل نہیں نظر آتی سب سے سستا فروٹ مانا جارہا کیلابھی آج کل مہنگا ہوچلا ہے ۔ اور اسی پر امیر غریب سب ٹوٹ رہے ہیں اسلئے عمدہ کیلئے کی قیمت 25سے 30روپیہ درجن بولی جارہی ہے ۔ سیب انار اور تربوز پر مہنگائی کے اثرات نمایاں ہیں ۔
رمضان کی راتوں کی رونق یہاں کے ہوٹلوں اور کھانا ولوں سے ہے شہر کے مشہور چٹوری چوک ، مشاورت چوک ، انصار روڈ ، مچھلی بازار ، خیابان نشاط میں بڑی بڑی دیگ کی جگہ بڑے بھگونوں نے لے لی ہے دکاندار خود کہتے ہیں کہ کاروبار لگ بھگ آدھا ہوگیا ہے۔ بڑے کے گوشت کی قیمت 60,70روپئے کلو سے بڑھ کر 100 روپئے کلو عین رمضان سے قبل پہنچی ہے اسی لئے ٹکیہ پلاؤ اور کباب کے چاٹ اسٹال ماند پڑ گئے ہیں ۔ گھروں پر پارسل لے جانے کا رواج بھی کم ہوا ہے اور تراویح سے سحری تک لگاتار کھانے کھلانے کی روایت بھی ٹوٹ گئی۔
جہاں تک عید کے کپڑوں کاسوال ہے اس شعبہ میں بھی مندی کے اثرات صاف دیکھنے کو مل رہے ہیں ۔ بڑ ے بڑے شوروم جہاں اونچی کمپنیوں کے مہنگے کپڑے لوگ شوق سے خریدتے تھے آج یہ شوروم ٹھنڈے پڑ گئے ہیں ۔ جہاں کپڑوں کے خصوصی رعایتی سیل کا بورڈ لگا ہوا ہے وہیں لوگ گھوم پھر کر پہنچ رہے ہیں تاکہ عید کے کپڑوں پر 30سے 50فی تک رعایت حاصل کرکے اپنے گھر والوں کی عید سدھار دیں ۔ کچھ لوگوں نے تین چار جوڑی کپڑے بنانے کی بجائے ایک دو جوڑی کپڑے بنانے پر اکتفاء کرنے کی حکمت عملی اختیار کی ہے۔الغرض ماہِ رمضان کی رونق جس کیلئے مالیگاؤں کبھی مشہور تھا مندی کے سائے سے اس کی رونق بڑی حد تک پھیکی پڑی ہوئی ہے ۔ البتہ مسجدوں میں تراویح سننے سنانے کا اہتمام حسب معمول ہے رواں سال میں رمضان کے آغاز سے قبل مالیگاؤں میں سات نئی مسجدوں کا آغاز ہوا ہے اس کے باوجود مسجدوں میں جگہ کی قلت کا رونا باقی ہے۔ تراویح کیلئے یہاں کے انصار جماعت خانہ بڑا قبرستان کا جنازہ ہال ، حمیدیہ مسجد کا ہال اور بہت سے بلڈنگوں کی ٹریس پر نماز تراویح کا اہتمام ہورہا ہے کچھ جگہوں پر خواتین کیلئے بھی اجتماعی تراویح ہوتی ہے ۔ مسجدوں اور مدرسوں کے اس شہر میں حفاظ کرام کی اس قدر بتہتات ہے کہ ہر مسجد میں دو سے تین حفاظ کرام موجود ہوتے ہیں اور اکثر جگہوں پر دو حفاظ مل کر تراویح سنا رہے ہیں۔ خواتین اسلام میں حفظ قرآن کا ذوق شوق بڑھ رہا ہے کئی مدرسوں میں لڑکیاں حافظہ بن کر فارغ ہورہی ہیں ۔ اور اپنے اپنے گھر خاندان والوں کے ساتھ یہ لڑکیاں بھی تراویح سنانے میں مشغول ہیں۔ بعض مساجد میں شبینہ تراویح او رتہجد کی نماز با جماعت کا اہتمام بھی ہوتا ہے ۔ جہاں نصف شب کے بعد ہند گان خدا کی رقت آمیز دعاؤں اور آہ وز اری سے پر صداؤں سے ماحول نہایت پاکیزہ و نورانی ہوجاتا ہے ۔ خدا کی ذات سے امید ہے کہ ان دعاؤں کی لاج رکھے گا۔ اور مانگنے والوں کی ہر جائز دعا کو قبول کرے گا۔
***

No comments:

Related Posts with Thumbnails
لنترانی ڈاٹ کام اردو میں تعلیمی ،علمی و ادبی ، سماجی اور ثقافتی ویب سائٹ ہے ۔اس میں کسی بھی تنازعہ کی صورت میں قانونی چارہ جوئی پنویل میں ہوگی۔ای ۔میل کے ذریعے ملنے والی پوسٹ ( مواد /تخلیقات ) کے لۓ موڈریٹر یا ایڈیٹر کی کوئی ذمہ داری نہیں ہے ۔ اگر کسی بھی پوسٹ سے کسی کی دل آزاری ہو یا کوئی فحش بات ہوتو موڈریٹر یا ایڈیٹر کو فون سے یا میل کے ذریعے آگاہ کریں ۔24 گھنٹے کے اندر وہ پوسٹ ہٹادی جاۓ گی ۔فون نمبر 9222176287اور ای میل آئ ڈی ہے E-Mail - munawwar.sultana@gmail.com

  © आयुषवेद भड़ास by Lantrani.com 2009

Back to TOP