Thursday, May 19, 2011
احمد وصی کی ایک غزل
وہ زندگی ہے تو آنکھوں میں جھلملاۓ تو
اگر وہ موت ہے تو بھی قریب آۓ تو
پڑھانے والوں نے کچھ فلسفے پڑھاۓ تو
مگر وہ ذہنوں میں پھر بھی نہیں سماۓ تو
چمک کے دھوپ نے چمکاديۓ ہمارے نشاں
ہمیں زمیں پہ نظر آۓ اپنے ساۓ تو
خود اپنے آپ پر ہنستا ہے صرف دل والا
کوئی میری طرح اپنی ہنسی اڑاۓ تو
میں بے وطن ہوا جنکے سلوک بے جا سے
اگر یہاں بھی وہی لوگ بسنے آۓ تو
سیاہ پلکوں پہ آنسوں کسی سبب سے سہی
چلو چراغ اندھیروں میں جگمگاۓ تو
میں کیفیت کو دکھاتا ہوں اپنے شعروں میں
میری طرح اوئ تصویر یوں بنا ۓ تو
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment