بروز پیر مورخہ 23 مئی 2011ء کو بمقام اردو مرکز امام باڑہ بھنڈی بازار ممبئی میںوزیر مملکت فوزیہ تحسین خان کے لۓاعزازمیں استقبالیہ تقریب منعقد کی گئی ۔ نظامت کے فرائض فریدخان نے نبھاۓ ۔اردو مرکز کر ڈائریکٹر زبیر اعظمی نے اردو مرکز کی کارکردگی بیان کی ۔اور انگلش میڈیم اسکولوں میں اردو پڑھانے پر توجہ دلائی۔گلدستہ سے گلپوشی کی گئی ۔فوزیہ خان نے اپنی تقریر میں کہا کہ لال فیتہ شاہی اور کچھ سیاسی لیڈروں کی وجہ سے اقلیت خصوصا مسلمانوں کے کام کرنے میں دشواری آتی ہے ۔ لیکن میں کام کررہی ہوں اور اقلیت کی ناراضگی کا بھی احساس ہے ۔آج ہماری قوم کے رہنما حج کمیٹی اور وقف بورڈ کی رکنیت کو لیکر سیاست کر رہے ہیں ۔جبکہ یہ ادارے سیاست کے لۓ نیں بلکہ قوم کی خدمت کے لۓ ہیں ۔حق تعلیم ایکٹ کو لیکر اعتراض اٹھاۓ جارہے ہیں ۔وہ صحیح بھی ہیں ۔ہم عور کررہے ہیں ۔کہ اقلیت کے اسکولوں کو لے کر حکومت سنجیدہ ہے۔مہاراشٹر مین ایک لاکھ اسکول ہیں ۔ اور مچتلف زبانوں کے سب الگ الگ مسائل ہیں ۔اقلیتوں کو اگر حکومت سے انصاف یا حق نہیں مل رہا ہے تو آپ کورٹ کا بھی دروازہ کھٹکھٹاسکتے ہیں ۔ ہمیں عوامی طاقت کا بھی مظاہرہ کرنا چاہیۓ ۔ہم لوگ مل کر مسائل کا حل تلاش کرسکتے ہیں۔ہمیں مل جل کر کام کرنے کی ضرورت ہے ۔ڈاکٹر سمار نے کہا کہ فوزیہ خان کی تقریر سے یہ لگا کہ وزیر بن کر کام کرنا آسان نہیں ہے ہمیں اپنے رہنماؤں کو طاقت دینی چاہیۓ ۔اس کے علاوہ سلمی لوکھنڈوالا ،ایڈوکیٹ زبیر اعظم اعظمی ، سعید خان ،نے بھی ملّی اور تعلیمی دشواریوں کو سامنے رکھا ۔ شہر کی اہم شخصیات موجود تھیں ۔ پروگرام کافی کامیاب رہا ۔آخر میں فرید خان نے رسم شکریہ ادا کیا ۔
Tuesday, May 24, 2011
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment