پانی پت میں اس وقت تک صرف ایک لڑائی ہوئی تھی پانی پت والوں کا اصرار تھا ایک اور ہونی چاھئیے، چناچہ اکبر نے پہلی فرصت میں بہیروبنگاہ کے ساتھ ادھر کا رخ کیا، ادھر سے ہیموں بقال لشکر جرار لے کر آیا، اس کے ساتھ توپیں بھی تھیں اور ہاتھی بھی تھے، ایک سے ایک سفید گھوڑا ، گھسمان کا رن پڑا، ہیموں کی جمعیت زیادہ تھی، لیکن الکبری لشکر نے تابڑ توڑ حملے کرکے کھلبلی مچادی، بعض ہمدردوں نے اس کے جدی وطن سے پیغام بھجوایا کہ تم اور ہیموں دونوں یہاں تاشقند آئو، صلح کرائے دیتے ہیں، لیکن اکبر نہ مانا، ہیموں ایک ہاتھی کے ہودے میں بیٹھا روپے آنے پائی کاحساب لکھ رہاتھا کہ اس لڑائی کا مال غنیمت فروخت کرکے کس کاروبار میں پیسہ لگایا جائے، ناگہاں ایک تیر قضا کا پیغام لے کر اس کی آنکھ میں آن لگا اور وہ بے سدھ ہو کر گر گیا، بقال کو ہم تاریخ کا پہلا موشے دایان کہہ سکتے ہیں۔
Tuesday, May 24, 2011
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment